لندن میں فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کے خلاف لاکھوں افراد کا سیلاب امنڈ آیا

محمد غزالی خان

غزہ میں اسرائیل کی درندگی اور فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف لاکھوں افرادف نے احتجاج کیا ہے۔

برطانوی ہوم سیکریٹری سویلا بریورمن کے اس خط کے باوجود جس میں انہوں نے انگلینڈ اور ویلز کے چیف کانسٹبلوں کے نام ایک خط میں اس بات کا اشارہ دیا تھا کہ فلسطینی پرچم کا لہرایا جانا جرم کے ذمرے میں لایا جانا چاہئے، مظاہرے میں فلسطینی پرچموں کی بہار آئی ہوئی تھی۔ سویلا بریورمین نے اپنے خط میں یہ مشورہ بھی دیا تھا کہ ‘From the river to the sea, Palestine will be free’ (دریا سے سمندر تک فلسطین آزاد ہوکر رہے گا) کے نعرے کو بھی جرم میں شامل کئے جانے پر غور کیا جانا چاہئے۔ مگر مظاہرین نے جم کر یہ نعرہ لگایا۔

اس سے قبل مسلمانوں اور لسانی اقلیتوں کی دس نمائندہ تنظیموں نے وزیراعظم رشی سناک کے نام ایک مشترکہ خط میں متنبہ کیا تھا کہ اگر فلسطینی پرچم لہرانے کو جرم قرار دینے کے اپنے ارادے پر حکومت نے عمل کیا تو اس کے خلاف مقدمہ دائر کیا جائے گا۔

لندن کا یہ مظاہرہ بی بی سی کے دفترکے باہر سے شرو ع ہوا جہاں غزہ پر اس کی یکطرفہ رپورٹنگ کے خلاف بھی مظاہرین نے نعرے بازی کی۔  مظاہرے کا اختتام برطانوی وزیر اعظم کی سرکاری رہائش گاہ ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ پر ختم ہوا جہاں مختلف نمائندوں نے خطاب کیا۔

مظاہرین نے راستے بھر فلسطین کے حق میں مختلف نعرے لگائے جن میں سے چند ایک یہ تھے: One, two three four, occupation no more’; ‘five, six seven eight, Israel is a terrorist state’; ‘Netanyahu, what do you say? How many kids have you killed today?

مظاہرین نے وزیراعظم رشی سناک کے خلاف بھی نعرے بازی کی اور اس کے برعکس لیبر پارٹی کے سابق لیڈر اور برطانوی پارلیمنٹ میں سب سے زیادہ اصول پسند سیاست داں جیرمی کاربن کے حق میں نعرے لگائے جنہیں ان کے اصولی موقف اور فلسطین کی حمایت میں پارٹی قیادت سے ہاتھ دھونے پڑے اور ان کی پارٹی رکنیت بھی ختم کردی گئی تھی۔

جیرمی کاربن شروع دن سے اسرائلی بمباری کی مزمت کررہے ہیں۔ آج کے مارچ میں بھی اپنے خطاب میں انہوں مظاہرین سے اس وقت تک احتجاج جاری رکھنے کو کہا جب تک امن قائم نہ ہوجائے، فلسطینیوں کو ان  کے حقوق نہ مل جائیں اور اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروضت بند نہ ہوجائے۔

جیرمی کاربن نے دونوں جانب کی اموات کی مذت کی۔ انہوں نے کہا: ’ہم فلسطینی عوام کے لئے امن، انصاف اور عزت کی تلاش میں ہیں۔‘

Leave a Reply

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

%d bloggers like this: